Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Product.

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Sale

Misc

Technology

» » لاک ڈاؤن کے دنوں میں دیکھے جانے والے بہترین پاکستانی ڈرامے۔۔

ملک بھر میں حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن میں توسیع کی جارہی ہے۔ کرونا کے باعث یہ وقت کا تقاضا بھی ہے کہ سماجی فاصلے کو فروغ دیتے ہوئے کم سے کم اور ضرورت کے تحت ہی گھر سے باہر نکلا جائے۔اگرچہ چوبیس گھنٹے کا دن گھر میں رہ کر گزارنا اور صرف ضرورت کے تحت باہر نکلنا ایک کٹھن ڈیوٹی ہے۔ لیکن ان لاک ڈاون کے دنوں میں بہت سے  آرٹیکلز  اور بلاگ پڑھ چکی ہوں جن میں طویل فرصت کے لمحات کو گزارنے کے مثبت اور بہترین طریقے بتائے گئے ہیں۔
ان بغیر مانگے عطا کردہ چھٹیوں میں تفریح اور وقت گزارنے کا ایک طریقہ پاکستان ٹیلی ویژن کےہٹ ڈراموں کو ایک بار پھر سے دیکھنا بھی ہو سکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ پی ٹی وی کے ڈرامے لازوال ہیں۔ لیکن اس دور کے بھی  ایسے بہت سے ڈرامے ہیں جو منفرد مواد اور سبق آموز ہونے کی وجہ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے۔
        
ان کی ایک لمبی فہرست میں سے پانچ ایسے ڈراموں کا انتخاب کیا ہے جو میرے دل کے بہت قریب ہیں۔

'داستان'

        اس ڈرامے کی داستان پاک وہن تقسیم پر مبنی ہے۔
 رضیہ بٹ کے ناول بانو کی کہانی کو پردے پر انتہائی خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ ڈرامہ کا مرکزی کردار بانو ایک مسلمان عورت کی جدوجہد  آزادی کی کہانی ہے۔
جو ہندوستان کی تقسیم کے بعد ہونے والی خوفناک فسادات کا شکار ہوتی ہے۔ یہ ڈرامہ ان  مسلمانوں کی تکالیف کا ترجمان ہے جنہیں پاکستان میں قدم رکھنے کے لیے ناقابل معافی الام ومصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ڈرامہ کی کاسٹ میں صنم بلوچ، احسن خان ،فواد خان، صبا قمر  اور دیگر بڑے نام شامل ہیں۔

جس خوبصورتی کے ساتھ اس ڈرامے میں برصغیر کی تقسیم سے متاثرہ لڑکی کی ہندوستان سر حد چھوڑنے  کی دکھ بھری داستان کو بیان کیا گیا ہے وہ واقعی قابلِ ستائش ہے۔
              


'درشہوار'

بظاہر تو یہ ایک عام کہانی لگتی ہے لیکن اس کہانی  کا  اندازِ بیاں، منظرکشی، حمیرا  احمد  کے دل کو چھو جانے  والے  ڈایلوکس  اور  اداکاروں  کی  بہترین  اداکاری  اس  عام  کہانی  کو  خاص  بنادیتی  ہے۔
درشہوار  صنم  بلوچ  کے  ہٹ  اور  لاجواب  ڈراموں  میں  سے  ایک  ہے۔  یہ ڈرامہ ازواجِ  زندگی اور اس زندگی میں عورت کے مثبت کردار کو فروغ دیتا ہے
ڈرامہ کی کہانی دو پلاٹس میں چلتی ہے۔ایک پلاٹ جہاں آج کے دور کی پڑھی   لکھی انڈیپنڈنٹ لڑکی شندانہ شادی شدہ زندگی کے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔دوسرے پلاٹ میں شندانہ کی ماں درشہوار کی کہانی ہے۔درشہوار جو اپنی شادی شدہ زندگی کی مضبوطی کیلئے مختلف نشیب و فراز سے گزر چکی ہے۔




'شھر ذات'

شھر ذات ڈرامہ حمیرا احمد کے تحریر کردہ ناول پر بنایا گیا ہے۔ 2012 میں اس روحانی رومانوی ڈرامے کو خوب پذیرائی ملی۔
جس کا موضوع روحانیت ہے۔ڈرامے کی کہانی ایلیٹ کلاس لڑکی فلک کے گرد گھومتی ہے۔ جو خوبصورتی، دولت، سٹیٹس غرض دنیا کی ہر آسائش سے مالا مال ہے۔ لیکن اپنی دیوانہ وار محبت کو اتنی آسانی سے چھن جانے پر وہ سمجھ پاتی ہے کہ دنیاوی چکاچوند کتنی بے بنیاد اور خدا کی محبت کتنی سچی ہے۔ روحانیت کے عقیدے کو پردے پر لانا ہمیشہ ہی مشکل رہا ہے لیکن شھر ذات نے بے مثال ڈائیلاگس اور جاندار اداکاری پر خوب تعریفیں سمیٹی   ہے۔
سونے پر سہاگا اس کا او یس ٹی ہے جو عظیم صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کی آواز میں ہے۔





'زندگی گلزار ہے'


اس ڈرامے کو اگر ایک جملے میں بیان کریں تو وہ ہے 'شکوے سے شکر تک کا سفر'۔ یہ کہانی کشف نامی لڑکی کی ہے جو احساسِ کمتری کے باعث منفی سوچوں کا شکار ہے۔ کشف جس کا اللہ کے ساتھ شکوے شکایتوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
لیکن جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہےاسے اپنے لئے خدا کی بے شمار عطا کردہ نعمتوں کا احساس ہوتا ہے۔اس ڈرامے سے انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے والی صنم سعید کو آج بھی لوگ کشف کے نام سے یاد رکھنا چاہتے ہیں۔




'باغی'

آخر میں جس ڈرامے کی بات کرنے جا رہی ہوں اس کی کہانی سوشل میڈیا سے شہرت پانے والی اسٹار کی اصل زندگی پر ہے۔

کنول بلوچ نامہ یہ کردار جہاں ایک طرف غربت، گھریلو تشدد، بےروزگاری اور بے وفائی سے جارحانہ لڑتا ہے۔ وہی دوسری طرف اپنی محرومیوں کو ختم کرنے کے لئے ہر جائز و ناجائز طریقہ اختیار کرتا نظر آتا ہے۔ باغی ہمارے معاشرے کی وہ تصویر  بھی پیش کرتا ہے جہاں ہر کوئی اپنی ذات کو فرشتہ اور دوسرے کو شیطان ثابت کرنے میں لگاہے

یہ ڈرامہ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے سے پہلے ہی سرخیوں میں رہا اور نشر ہوتے ہی اس نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ بے باک، نڈر، آزاد خیال سوشل میڈیا اسٹار کا کردار صبا قمر نے بخوبی نبھایا۔
          




پاک اردو ٹیوب Syed Hussain

ہ۔ یہ ایک فرضی تحریر ہے یہاں پر آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں۔
«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

اپنا تبصرہ تحریر کریں توجہ فرمائیں :- غیر متعلقہ,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, ادارہ ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز ادارہ کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں